الحمدللہ نیشنل پریس کلب رحیم یارخان (رجسٹرڈ)

آئین نیشنل پریس کلب رحیم یارخان

آرٹیکلز آف ایسوسی ایشن
(رولز/ قواعد و ضوابط)

دفعہ نمبر1- ادارے کا نام

ادارہ کا نام ــ’’ نیشنل پریس کلب ‘‘ ہوگا (جوکہ یہاں حوالے کے طورپر آئندہ ’’کلب‘‘ کے نام سے یا ’’این پی سی ‘‘ کے مخفف سے پکارا یا لکھا جائے گا)

دفعہ نمبر2 -ادارے کا رجسٹرڈ دفتر
کلب کا رجسٹرڈ دفتر رحیم یارخان شہر میں واقع ہوگا جب تک کلب اپنی بلڈنگ نہ بنالے اور اس میں منتقل نہ ہوجائے اس وقت تک ادارہ با کرایہ یا عطیات موجودہ پتہ شہباز پور روڈ،نزد گرلز ایسوسی ایٹ ڈگری کالج پرانا سکھر اڈہ ،رحیم یارخان پر واقع ہے۔

ذیلی دفتر: شاہی روڈ ، اپر سٹوری وائو کڈز ، رحیم یارخان

دفعہ نمبر3 ممبر شپ

1۔ ہر و ہ بالغ مرد/عورت ادارہ ہذا کا رکن بن سکتا /سکتی ہے جو ادارہ ہذا کے اغراض و مقاصد و دستور سے متفق ہو۔

2۔ رکنیت کا خواہش مند اچھے کردار و اخلاق کا مالک ہو۔ شعبہ صحافت اور ادارہ ہذا کے وقار‘ مفاد اور شہرت کو نقصان پہنچانے والی سرگرمیوں میں ملوث نہ ہو۔ کم از کم 2سال سے باقاعدگی کے ساتھ صحافتی سرگرمیوں میں حصہ لے رہا ہو۔

3۔ رحیم یارخان میں پرنٹ میڈیا، الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا کے ساتھ منسلک ورکنگ جرنلسٹ ادارہ ہذا کے رکن بننے کے اہل ہوں گے۔

4۔ دوسرے ضلع سے تعلق رکھنے والے رپورٹرز ادارہ ہذا کے ایسوسی ایٹ رکن بننے کے اہل ہونگے۔

5۔ قومی و لوکل سطح کے میڈیا ہائوسز کے نمائندے/ رپورٹرز ادارہ ہذا کے رکن بننے کے اہل ہوں گے ۔

دفعہ نمبر 4۔ایسوسی ایٹ رکن: نیشنل پریس کلب رحیم یارخان سے منسلک صحافتی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے وہ صحافی / رپورٹرز جو ادارہ ہذا کے مستقل رکن بننے کے اہل نہ ہوں وہ ادارہ ہذا کے ایسوسی ایٹ رکن ہونگے اور ووٹ دینے کے اہل نہ ہوں گے۔

کلب کی رکنیت حاصل کرنے والے افراد باقاعدہ فیس مبلغ 5 ہزار روپے اداکرنے کے بعد کلب کے ایسوسی ایٹ رکن کہلائیں گے اور عرصہ 2 سال تک ایسوسی ایٹ ممبر رہیں گے ۔ دوسال کا عرصہ مکمل کرنے کے بعد مستقل ممبر بننے کے لیے 7ہزار روپے فیس اداکرنے کے بعد مستقل ممبر بنیں کے اہل ہونگے۔

دفعہ نمبر5۔تاحیات رکن: ادارہ ہذا کی تعمیر وترقی اور صحافیوں کی فلاح وبہبود کیلئے نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات ادارہ ہذا کی تاحیات رکن بن سکتی ہیں۔ تاہم یہ ارکان ووٹ دینے کے اہل نہ ہوں گے۔

دفعہ نمبر 6 رکنیت سازی: رکنیت حاصل کرنے کا خواہش مند صحافت کے شعبہ سے وابستگی یا اپنے ادارہ میں تقرری کے 4ماہ بعد ادارہ ہذا کے دو ارکان کی تحریری سفارش پر صدر ادارہ ہذا کے نام ممبر شپ فارم پر5000 فیس رجسٹریشن اور 8000 روپے فیس سالانہ کے ہمراہ درخواست دینے کا اہل ہو گا۔

مجلس عاملہ معمول کے اجلاس میں درخواست دہندہ کی اہلیت کی جانچ پڑتال کرے گی۔ مجلس عاملہ کوئی وجہ بتائے بغیر کسی بھی درخواست کو مسترد کر سکے گی۔

دفعہ نمبر7 رکنیت سے اخراج: مجلس عاملہ از خود یاکسی بھی رکن ادارہ ہذا کی تحریک پر جو تحریری شکل میں ہوگی درج ذیل وجوہ کی بنا پر کسی بھی رکن کی بنیادی رکنیت ختم/ معطل کرنے کی مجاز ہوگی۔

1۔ رکن صحافت کے پیشہ اور ادارہ ہذا کے وقار ‘ مفاد اور شہرت کو نقصان پہنچانے والی سرگرمیوں میں ملوث ہو۔

2۔ کوئی رکن ادارہ ہذا کی رکنیت کی بنیادی شرائط پر پورا نہ اترتا ہو، مسلسل چار ماہ سے اپنے ادارہ سے وابستہ نہ رہا ہو۔ صحافتی سرگرمیوں سے کنارا کش اور غیر فعال ہو۔

3- کوئی بھی رکن از خود یا کسی کی تحریک پر بغیر نوٹس تحریری و زبانی کلب کو چھوڑ کر کسی دیگر کلب کا رکن بن جائے تو ایسے رکن کی ممبر شپ کو تحلیل کرنے کے لیے شو کاز نوٹس کے ذریعے سات یوم میں جواب طلب کیا جائے گا۔ جواب نہ دینے کی صورت میں اسکی رکنیت از خود ختم تصور ہو گی اس کے لیے مجلس عاملہ یا جنرل کونسل سے اجازت کی ضرورت نہ ہو گی۔

4- کوئی بھی رکن یا اراکین مجوزہ آئین کی پاسداری نہ کرے، ادارہ ہذا کے خلاف منفی سرگرمیوں میں ملوث ہو یا انتشار پسندی کے ذریعے ادارہ کے خلاف سازش کرے ۔

5- درج بالا وجوہ کی بناء پر جنرل سیکرٹری‘ صدر کی اجازت سے متعلقہ رکن کو تحریری نوٹس جاری کرے گا اور اسے ادارہ ہذا میں نوٹس بورڈ پر آویزاں کرائے گا۔ مجلس عاملہ اپنے آئندہ اجلاس میں مذکورہ ممبر کی رکنیت ختم/ معطل کرنے کی مجاز ہو گی۔ فیصلوں کی توثیق کرائی گی۔

6- اخراج عہدیدار: اگر ادارہ ہذا میں گورننگ باڈی کا کوئی عہدیدار یا مجلس عاملہ کا رکن اپنے ہی ادارہ کے آئین کو چیلنج کرے یا آئین کی پاسداری سے انکاری پر جنرل سیکرٹری ، صدر کی اجازت سے تحریری نوٹس جاری کرے گا، نوٹس کا سات روز میں جواب نہ دینے کی صورت میں عہدیدار کی رکنیت از خود ختم تصور ہو گی۔

دفعہ نمبر 8 انتظامی ڈھانچہ: ادارہ ہذا کی تنظیم جنرل کونسل اور مجلس عاملہ پر مشتمل ہوگی۔

حصہ الف) ادارہ ہذا کی مجلس عاملہ درج ذیل عہدیداران 1۔صدر 2۔سینئر نائب صدر 3۔نائب صدر 4۔جنرل سیکرٹری 5۔ایڈیشنل سیکرٹری 6۔جوائنٹ سیکرٹری 7۔فنانس سیکرٹری 8۔انفارمیشن سیکرٹری اور 9 ارکان مجلس عاملہ پر مشتمل ہوگی۔

جن کا انتخاب 2 سال کیلئے ہوگا۔ بوقت ضرورت گورننگ باڈی اور مجلس عاملہ کے اراکین کی تعداد میں رد و بدل کی جا سکتی ہے۔

صدر: صدر ادارہ ہذا کا آئینی سربراہ ہو گا/گی۔ تمام اجلاس مجلس عاملہ و جنرل کونسل کی صدارت کریگا/گی۔ برابر ووٹ کی صورت میں دوہرے ووٹ کے استعمال کرنے کا مجاز ہو گا/گی۔ نا خوشگوار ماحول میں اجلاس ملتوی کرنے ‘ اجلاس میں شریک عہدیدار یا رکن کو ہاؤس سے باہر نکالنے کا مجاز ہو گا/گی۔ ادارہ ہذا کے اغراض و مقاصد کی تکمیل کے لئے بحیثیت سربراہ ادارہ ہذا جدوجہد کریگا، متنازعہ یا ایسے معاملات جن سے ادارہ ہذا کی ساکھ متاثر ہو رہی ہو ایسے معاملات کے لیے صدر اپنا آئینی حق اور صوابدیدی اختیارات استعمال کرے گا جسے کسی بھی فورم پر چیلنج نہیں کیا جا سکے گا۔

نائب صدر: صدر اور نائب صدر کی عدم موجودگی میں تمام امور سر انجام دیگا/گی اور اختیارات استعمال کر سکے گا/گی۔

پچھلا صفحہ 1 2 3 4 5اگلا صفحہ

اک نظر ان خبروں پر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button