آئین نیشنل پریس کلب

آئین نیشنل پریس کلب  رحیم یارخان

حصہ ب) مجلس عاملہ:

1۔ ادارہ ہذا کے روز مرہ امور کی انجام دہی اور ہمہ قسم کا انتظام چلانا مجلس عاملہ کی ذمہ داری ہوگا۔
2۔ مجلس عاملہ کے اجلاس کیلئے جنرل سیکرٹری صدر کی اجازت سے ایجنڈا کے ساتھ دو دن کا نوٹس جاری کرے گا/گی۔ خاص حالات میں 24گھنٹے کے نوٹس پر بھی مجلس عاملہ کا اجلاس طلب کیا جاسکتا ہے۔
3۔ مجلس عاملہ کے اجلاس کا کورم کل ممبران کی دو تہائی تعداد پر مشتمل ہوگا۔فیصلے حاضر ارکان کی دو تہائی اکثریت سے ہوں گے۔ تاہم امیدوار کی درخواست رکنیت کی منظوری یا رکنیت کے اخراج کا فیصلہ مجلس عاملہ کے کل ارکان کی دو تہائی اکثریت سے ہوگا۔
ّ4۔ مجلس عاملہ ہر ماہ ایک اجلاس لازمی طور پر منعقد کرے گی۔ جنرل سیکرٹری اجلاس کے ایجنڈے کے ساتھ مجلس عاملہ کے تمام ممبران کو دیگر ذرائع کے ساتھ ساتھ تحریری طور پر بھی اطلاع کرے گا۔
5۔ مجلس عاملہ کے ایک تہائی ارکان کی تحریری درخواست پر جنرل سیکرٹری 7یوم کے اندر مجلس عاملہ کا اجلاس بلانے کا پابند ہوگا/گی۔ بصورت دیگر مجلس عاملہ کے دو تہائی ارکان صدر کے نام ریکوزیشن دے کر اجلاس طلب کرسکتے ہیں۔ صدر کی عدم موجودگی میں بالترتیب نائب صدر اور جنرل سیکرٹری  جبکہدونوں کی اجلاس میں عدم شرکت پر مجلس عاملہ کا کوئی بھی عہدیدار/ رکن اجلاس کی صدارت کرسکے گا/گی۔ ایسے اجلاس کے فیصلے آئینی ہوں گے۔
6۔ عہدیدار یا رکن مجلس عاملہ کے استعفیٰ کی منظوری مجلس عاملہ کے اجلاس میں سادہ اکثریت سے دی جاسکے گی۔
مجلس عاملہ کو اختیار حاصل ہوگا کہ وہ ادارہ ہذا کے امور کی انجام دہی‘ مختلف پروگراموں وتقریبات کیلئے ادارہ ہذا کے اراکین پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل اور ان کے چیئرمین نامزد کرسکے اور انہیں ختم کرسکے۔ مجلس عاملہ کسی بھی کمیٹی کے چیئرمین یا اراکین کو اپنے اجلاس میں شرکت کی اجازت دے سکتی ہے اور مشاورت کیلئے طلب کرسکتی ہے تاہم ان کمیٹیوں کے چیئرمین یا ممبران رائے شماری میں حصہ لینے کے اہل نہ ہوں گے۔
حصہ ج) جنرل کونسل:
1۔   جنرل کونسل ادارہ ہذا کے تمام مستقل ممبران پر مشتمل ادارہ ہو گی۔
2۔ جنرل کونسل کا سال میں 4 مرتبہ (6ماہ میں ایک)اجلاس لازمی ہو گا تاہم ایک سال میں دو     سے زائد اجلاس بھی ہو سکتے ہیں۔
3۔ جنرل سیکرٹری صدر کی منظوری سے سات یوم کے نوٹس پر جنرل کونسل کا اجلاس طلب کریگا/گی۔ خاص حالات میں تین دن کے نوٹس پر بھی اجلاس طلب کیا جا سکتا ہے۔اجلاس کا ایجنڈا صدر کی منظوری سے جاری ہو گا۔ ارکان کو ایجنڈے کی کاپیاں فراہم کرنا لازم ہو گا۔
4۔   جنرل کونسل کے اجلاس کا کورم کل ارکان کی سادہ اکثریت(نصف ممبران سے زائد) پر مشتمل ہوگا۔ حساب آمد وخرچ کی منظوری سمیت عمومی فیصلے کل ارکان کی سادہ اکثریت سے کئے جائیں گے۔
5۔ جنرل کونسل‘ مجلس عاملہ کے فیصلوں کے خلاف دائر اپیلوں پر سادہ اکثریت سے فیصلوں کی مجاز ہوگی۔ اپیل مسترد یا منظور ہونے کا فیصلہ حتمی ہوگا۔ مجلس عاملہ کے فیصلوں کے نتیجہ میں متاثر ہونے والے ارکان جنرل کونسل میں اپیل کرنے کی صورت میں جنرل کونسل کے اجلاس میں شرکت اور اپنی اپیل پر رائے شماری میں حصہ لینے کے اہل ہوں گے۔
6۔ صدر دستور کے مطابق جنرل کونسل کا اجلاس نہ بلائیں تو جنرل کونسل کے ایک تہائی ارکان 7دن قبل جنرل سیکرٹری کو ریکوزیشن برائے طلبی اجلاس دیں گے تب بھی صدر/ جنرل سیکرٹری اجلاس نہ بلائیں تو ریکوزیشن دینے والے ارکان جنرل کونسل کے کل ارکان کی سادہ اکثریت سے اجلاس بلانے کے مجاز ہوں گے۔ اراکین کو اجلاس کے ایجنڈے کی کاپیاں فراہم کرنا لازمی ہوگا۔ صدر کی عدم موجودگی میں بالترتیب نائب صدراور دونوں کی عدم موجودگی میں جنرل کونسل کا کوئی بھی رکن اجلاس کی صدارت کرسکے گا/گی۔ ایسے اجلاس کے فیصلے آئینی ہوں گے۔

پچھلا صفحہ 1 2 3 4 5اگلا صفحہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button