آئین نیشنل پریس کلب رحیم یارخان
8۔ جنرل کونسل کے اجلاس میں ہر رکن اپنا حق رائے دہی ذاتی حیثیت سے استعمال کرے گا۔ بذریعہ ڈاک یا کسی دوسرے رکن کے ذریعے ووٹ نہیں دے سکے گا۔
9۔ ادارہ ہذا کے عہدیداران و ممبران مجلس عاملہ کی مدت انتخاب ختم ہونے کے بعد اگر کسی وجہ سے انتخابات بروقت نہ ہو سکیں تو جنرل کونسل سادہ اکثریت سے سات دن کے نوٹس پر ادارہ ہذا کا اجلاس خاص بلائے گی جس کی اطلاع بذریعہ رجسٹری ارکان کو دی جا سکے گی۔ اجلاس میں 3رکنی الیکشن کمیٹی بشمول چیئرمین کا تقرر کیا جائے گا۔ الیکشن کمیٹی ایک ماہ کے اندر انتخابات کرانے کی پابند ہو گی۔ اس دوران ادارہ ہذا کے انتظامات کی نگرانی بھی یہی 3رکنی کمیٹی کرے گی۔ الیکشن سے متعلق جنرل کونسل کے اجلاس خاص کے فیصلے کل ممبران کی سادہ اکثریت سے ہوں گے۔
دفعہ نمبر 9حصہ الف: انتخابات:
1۔ ادارہ ہذا کے انتخابات ہر دو سال بعد ماہ دسمبر کے آخری عشرہ میں منعقد ہوں گے۔ عہدیداران و ممبران مجلس عاملہ کی مدت انتخاب میں توسیع نہیں کی جاسکے گی۔
2۔ مجلس عاملہ مدت پوری ہونے پر ماہ نومبر میں اجلاس منعقد کر کے تین رکنی الیکشن کمیٹی بشمول چیئرمین (جس کا چناؤ ادارہ ہذا کے مستقل ممبران سے کیا جائے گا) کا تقرر کرے گی جو ادارہ ہذا کے آئینی طریقہ کار کے مطابق الیکشن شیڈول جاری کر کے انتخابات کرائے گی۔ مجلس عاملہ الیکشن کمیٹی کو انتخابات کیلئے ضروری وسائل مہیا کرے گی۔
3۔ نئے عہدیداران و اراکین مجلس عاملہ کے انتخابی نتائج کے نوٹیفکیشن کے اجراء پر ادارہ ہذا کی سابقہ تنظیم تحلیل ہوجائے گی اور نو منتخب عہدیداران ادارہ ہذا کا انتظام سنبھالیں گے۔
حصہ ب: ضمنی انتخابات:
1۔ ادارہ ہذا کے عہدیداران اور اراکین مجلس عاملہ کے اجتماعی استعفوں یا ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور ہونے کی صورت میں جنرل کونسل سادہ اکثریت سے 3رکنی عبوری کمیٹی بشمول چیئرمین کا تقرر کرے گی۔ جو الیکشن شیڈول جاری کرکے ایک ماہ کے اندر ضمنی انتخابات کرائے گی۔ اس عرصہ میں عبوری کمیٹی ادارہ ہذا کی انتظامیہ کے طور پر کام کرے گی تاہم وہ ادارہ ہذا کے فنڈز استعمال کرنے کی مجاز نہ ہوگی۔
2۔ ادارہ ہذا کے کسی عہدیدار/ رکن مجلس عاملہ کے وفات پانے یا مستعفی ہونے کی صورت میں مجلس عاملہ عرصہ انتخاب کے آخری نصف حصہ میں خالی ہونیوالی نشست کو سادہ اکثریت سے پر کر سکے گی۔ مجلس عاملہ کے علاوہ ادارہ ہذا کا کوئی بھی رکن اس انتخاب میں حصہ لے سکے گا/گی۔ عرصہ انتخاب کے پہلے حصہ میں خالی ہونیوالی نشست پر دوبارہ انتخاب کیلئے مجلس عاملہ تین رکنی الیکشن کمیٹی مقرر کرے گی جو ایک ماہ کے اندر خالی ہونیوالی نشست پر انتخاب کرائے گی۔ جنرل کونسل کے ممبران خالی نشست پر عہدیدار/ رکن مجلس عاملہ کا چناؤ کریں گے۔
حصہ ج: انتخابات کے قواعد وضوابط:
1۔ الیکشن کمیٹی کا کوئی رکن انتخاب میں حصہ نہیں لے سکے گا/گی۔ تاہم الیکشن کمیٹی ارکان حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہوں گے۔ الیکشن کمیٹی کے ارکان کو کسی امیدوار کے حق میں رائے ہموار کرنے یا انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
2۔ مجلس عاملہ یا جنرل کونسل کے دیئے گئے ٹائم فریم میں انتخاب نہ کرانے کی صورت میں الیکشن کمیٹی از خود تحلیل ہوجائے گی۔ ایسی صورت میں جنرل کونسل آئینی طریقہ کار کے مطابق اجلاس منعقد کرکے الیکشن کمیٹی کو انتخاب کیلئے دی گئی مدت میں توسیع یا نئی الیکشن کمیٹی کا تقرر کرنے کی مجاز ہوگی۔
3۔ الیکشن کمیٹی اپنی تقرری کے بعد اجلاس منعقد کرکے ادارہ ہذا کے ارکان کو بذریعہ نوٹس بورڈ یا دوسرے طریقوں سے انتخابی شیڈول سے آگاہ کرے گی اور حسب ذیل امور یقینی بنائے گی۔ انتخابی شیڈول کے اجراء اورکا غذات نامزدگی وصول کرنے کی تاریخ میں کم از کم وقفہ 3دن ہوگا۔ کاغذات نامزدگی کی وصولی کی تاریخ اور جانچ پڑتال کی تاریخ‘ امیدواران کی ابتدائی فہرست کے اجراء کی تاریخ اور کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کئے جانے کے خلاف اپیل کئے جانے کی تاریخ‘ اپیلوں کی سماعت وفیصلے کی تاریخ اور کاغذات نامزدگی واپس لینے کی تاریخ میں کم از کم ایک‘ ایک یوم کا وقفہ ہوگا۔ امیدواران کی حتمی فہرست کے اجراء اور انتخابات کیلئے پولنگ کی تاریخ میں وقفہ کم از کم 3یوم ہوگا۔
4۔ جنرل کونسل کا کوئی بھی رکن انتخاب کیلئے 5عہدیداران اور6 اراکین مجلس عاملہ کے نام تجویز کرسکتا /سکتی ہے۔ اسی طرح جنرل کونسل کا کوئی بھی رکن انتخاب کیلئے 5عہدیداران اور 6 اراکین مجلس عاملہ کے نام کی تائید کرسکتا/سکتی ہے۔ تاہم کوئی بھی رکن بیک وقت کسی امیدوار کا تجویز اور تائید کنندہ نہیں ہوسکے گا/گی ۔
5۔ امیدوار الیکشن کمیٹی کو ذاتی حیثیت سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گا/گی۔ الیکشن کمیٹی کاغذات نامزدگی کی وصولی کے بعد امیدوار یا اس کے تجویز /تائید کنندہ کو باقاعدہ رسید جاری کرے گی۔ الیکشن کمیٹی کسی امیدوار کے کاغذات مسترد ہونے کی صورت میں اسے تحریری طور پر وجوہات سے آگاہ کرے گی۔
6۔ ووٹر کوصرف اتنے امیدواروں کو ووٹ دینے کا حق ہوگا جتنے امیدواروں کا انتخاب درکار ہو۔ بصورت دیگر ووٹ منسوخ اور مسترد تصور کیا جائے گا۔
ووٹرز کے پاس نیشنل پریس کلب رحیم یارخان کا رجسٹریشن کارڈ ہونا لازمی ہے ۔بصورت دیگر ووٹ کاسٹ نہیں کر سکتا ۔
7۔ جن عہدوں کیلئے انتخاب نہ لڑا جا رہا ہو وہ بیلٹ پیپر میں شامل نہیں کئے جائیں گے۔
8۔ ووٹنگ خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوگی۔ ووٹر ذاتی حیثیت سے ووٹ کاسٹ کرے گا/گی ۔ بذریعہ ڈاک یا کسی دوسرے کے ذریعہ سے حق رائے دہی استعمال کرنے کا اہل نہ ہوگا/گی ۔