پاکستان سرائیکی پارٹی کی ڈاکٹر نخبہ تاج لنگاہ کا نومنتخب باڈی کو مبارک باد

رحیم یار خان(پریس کلب)ڈسٹرکٹ پریس کلب کے بلا مقابلہ نو منتخب عہدیداروں کو مبارک باد دینے کا سلسلہ جارہی   پاکستان سرائیکی پارٹی کی چیئرمین ڈاکٹر نخبہ تاج لنگاہ اور مرکزی صدر ملک اللہ نواز وینس اور دیگر رہنماوں نے پریس کلب پہنچ کر نومنتخب صدر راو نعمان اسلم اور دیگر عہدیداروں کو میارک بعد دی اور گلدستے ،سرائیکی اجرک پیش کی،

مادری زبان کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان سرائیکی پارٹی رحیم یار خان کی طرف سے سرائیکی ماء بولی ریلی کا انعقاد کیا گیا

Pakistan Saraiki Party Rally

جسکی قیادت چیئرپرسن ڈاکٹر نخبہ تاج لنگاہ اور مرکزی صدر ملک اللہ نواز وینس، ضلعی صدر رحیم یار خان ریاض حسین کھرل، قاضی عبدالوحید، سید خلیل بخاری، ملک جاوید چنڑ ایڈووکیٹ نے کی

ریلی میں کثیر تعداد میں پارٹی کارکنان اور عہدیداروں نے شرکت کی ریلی میں سرائیکی زبان کو رائج کرنے اور اسے قومی زبان کا درجہ دینے کے علاوہ صوبہ سرائیکستان کے قیام کے حق میں بھرپور نعرے بازی کی گئی ریلی سٹی پل رحیم یار سے پریس کلب تک ختم ہوئی

رحیم یار خان پریس کلب کے باہر ڈاکٹر نخبہ تاج لنگاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کی ریلی کا مقصد سرائیکی زبان کی شناخت اور سرائیکی زبان کو پرائمری سے اعلیٰ سطح تک رائج کرنے اور صوبہ سرائیکستان کے قیام کا مطالبہ کرتے ہیں

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران سرائیکی زبان کی شناخت کو تسلیم کرنے سے انکاری ہیں ہم انہیں باور کرانا چاہتے ہیں کہ سرائیکی قوم کی شناخت کے مسئلہ پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا

حکمران ملک کی سب سے بڑی سرائیکی قوم کو انکے بنیادی حقوق سے محروم کرنا چاہتے ہیں مگر ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے

حکمران جھوٹ در جھوٹ کا سہارا لے کر صرف اپنے اقتدار کو طول دینا چاہتے ہیں ہم حکمرانوں کو خبردار کرتے ہیں کہ سرائیکی زبان کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے فوری سرائیکستان کے وعدہ پورا کریں

بصورت دیگر اگر سرائیکی قوم کی طرف سے سڑکوں پر آنے کی کال دی تو حکمرانوں کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی

مرکزی صدر ملک اللہ نواز وینس نے کہا کہ آج کا دن ہم اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق منا رہے ہیں حکمران ہوش کے ناخن لیں سرائیکی قوم کے وسائل سرائیکی قوم پر خرچ کریں، سرائیکی وسیب کے وسائل لوٹ کر لاہور اور دیگر شہروں پر خرچ کیے جاتے ہیں جس سے سرائیکی وسیب غربت کی چکی میں پس رہا ہے

یہاں کے نوجوان روزگار کے سلسلہ میں کراچی کوئٹہ اور اپر پنجاب کے شہروں کا رخ کرتے ہیں جہاں سے سرائیکی مزدوروں کی لاشیں آتیں ہیں انہوں نے کہا کہ ہماری زبان کو تسلیم نہ کیا گیا تو بھر پور احتجاج کریں گے صوبہ سرائیکستان ہمارا بنیادی حق ہے

بہاولپور اور ملتان کو تقسیم کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا ضلعی صدر رحیم یار ریاض حسین کھرل، عبدالقیوم شاکر، سید خلیل بخاری، قاضی وحید نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرائیکی زبان ہماری دھرتی ماں کی زبان ہے ہم اپنی دھرتی ماں کا تحفظ کرتے رہیں گے،

21 فروری کے موقع پر ہم حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلفور صوبہ سرائیکستان کے قیام کا آئینی بل اسمبلی سے پاس کروائیں اور سرائیکی قوم کو انکی زبان میں تعلیم دیں

اس موقع پر کارکنوں نے بھرپور نعرے بازی کی اور سرائیکی زبان کو اجاگر کرنے اور صوبہ سرائیکستان کے قیام کا بھرپور مطالبہ کیا جبکہ ریلی میں ارشد رحمانی، ہوشو شیدی، زین بھٹی، ملک محمد اکبر، ملک اکرم گھلو، ڈاکٹر مقصود خاں لنگاہ، کامریڈ اسماعیل، حافظ محمد اکبر، غلام عباس، ملک فہیم آرائیں،رمضان جتالہ ایڈووکیٹ، شیخ سغیر احمد، رائیس اللّٰہ ودھایا، جام ربنواز اور کثیر تعداد میں میں لوگوں نے شرکت کی

اک نظر ان خبروں پر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button