پیکا کے اہم شق (دفعات) اور سزائیں

پاکستان میں *پیکا* (PECA) یعنی *پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016* کے تحت الیکٹرانک یا سائبر جرائم کی روک تھام، ان کی تحقیقات اور سزاؤں کا تعین کیا گیا ہے۔ یہ قانون سوشل میڈیا، انٹرنیٹ اور دیگر الیکٹرانک ذرائع کے ذریعے ہونے والے جرائم سے نمٹنے کے لیے بنایا گیا ہے۔
*پیکا کے اہم شق (دفعات) اور سزائیں:*
1. *جعل سازی (سیکشن 3):*
– کسی کے نام سے جعلی اکاؤنٹس بنا کر دھوکہ دینا یا نقصان پہنچانا۔
– *سزا:* 3 سال قید یا 10 لاکھ روپے جرمانہ، یا دونوں۔
2. *ہیکنگ (سیکشن 4):*
– کسی کے کمپیوٹر، موبائل یا ڈیٹا تک غیرقانونی رسائی حاصل کرنا۔
– *سزا:* 3 سال قید یا 10 لاکھ روپے جرمانہ، یا دونوں۔
3. *سائبر دہشت گردی (سیکشن 10):*
– الیکٹرانک ذرائع سے دہشت گردی کو فروغ دینا یا خوف پھیلانا۔
– *سزا:* 7 سال قید یا 50 لاکھ روپے جرمانہ، یا دونوں۔
4. *بلیک میلنگ (سیکشن 8):*
– کسی کو الیکٹرانک ذرائع سے بلیک میل کرنا۔
– *سزا:* 5 سال قید یا 50 لاکھ روپے جرمانہ، یا دونوں۔
5. *اشتعال انگیز مواد (سیکشن 11):*
– نفرت انگیز یا فرقہ وارانہ مواد پوسٹ کرنا۔
– *سزا:* 5 سال قید یا 10 لاکھ روپے جرمانہ، یا دونوں۔
6. *بے عزتی یا جھوٹی معلومات (سیکشن 20):*
– کسی کی توہین یا جھوٹی خبریں پھیلانا۔
– *سزا:* 3 سال قید یا 10 لاکھ روپے جرمانہ، یا دونوں۔
### *2022 کے ترمیمات:*
– *سوشل میڈیا پر تنقید کی پابندیاں:* حکومت یا فوج کے خلاف "بدنام کن” مواد پوسٹ کرنے پر سخت سزائیں۔
– *صحافیوں کے خلاف استعمال:* بعض کیسز میں اس قانون کو صحافیوں اور سیاسی مخالفین کے خلاف بھی استعمال کیا گیا ہے۔