صحافیوں کے لیے ایمرجنسی رسپانس اور تھریٹ رپورٹنگ "جرنلسٹ الرٹ” موبائل ایپ لانچ
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ) نے صحافیوں کی حفاظت کے لیے "جرنلسٹ الرٹ” موبائل ایپ کا آغاز کردیا
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ) نے صحافیوں کی سلامتی کے لیے ایک موبائل ایپلیکیشن "جرنلسٹ الرٹ” متعارف کرائی ہے
یہ ایپ پارلیمانی کمیشن برائے انسانی حقوق (PCHR) اور میڈیا میٹرز فار ڈیموکریسی (MMfD) کے تعاون سے تیار کی گئی ہے۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں اس ایپ کو باضابطہ طور پر لانچ کیا گیا۔
ایپ کی خصوصیات اور افادیت
ہنگامی الرٹ سسٹم: رجسٹرڈ صحافی اغوا، تشدد، تعاقب یا کسی بھی خطرے کی صورت میں "پینک بٹن” دبا کر اپنے مقام اور صورت حال کو فوری طور پر ساتھی صحافیوں، متعلقہ اداروں اور حکام تک پہنچا سکیں گے۔
ڈیٹا بیس: پاکستان بھر میں صحافیوں کے خلاف ہونے والے حملوں، دھمکیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مکمل ریکارڈ ایک کلک پر دستیاب ہوگا۔
رئیل ٹائم ٹریکنگ: خطرے کے وقت صارف کا مقام اور معلومات محفوظ سرورز پر محفوظ ہو جائیں گی، جس سے فوری کارروائی ممکن ہو سکے گی۔
فیاض محمود (صدر نیشنل پریس کلب رحیم یارخان )
"یہ ایپ صحافیوں کو خطرات کی صورت میں فوری مدد دلانے کا ایک موثر ذریعہ ہے۔ اب تک کے تمام واقعات کا ڈیٹا ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوگا، جس سے تحقیقات اور احتساب میں مدد ملے گی۔”
شفیق چوہدری (ایگزیکٹو ڈائریکٹر، PCHR):
"یہ پاکستانی صحافت کی تاریخ کا ایک اہم موڑ ہے۔ جب صحافی محفوظ ہوں گے، تو صحافت بھی آزاد ہوگی۔”
اسد بیگ (بانی، MMfD):
"یہ ایپ نہ صرف واقعات کو ریکارڈ کرے گی بلکہ ایک شفاف ڈیش بورڈ کے ذریعے رپورٹنگ کو بھی قابل رسائی بنائے گی، جس سے میڈیا کی آزادی کو تقویت ملے گی۔”
مستقبل کے اقدامات
PFUJ کا کہنا ہے کہ اس ایپ کو مزید بہتر بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں، سول سوسائٹی اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون بڑھایا جائے گا۔ اس کے علاوہ، صحافیوں کو ایپ کے استعمال کے حوالے سے تربیتی سیشنز بھی منعقد کیے جائیں گے۔

"جرنلسٹ الرٹ” ایپ پاکستانی صحافیوں کے لیے ایک اہم حفاظتی ٹول ثابت ہو سکتی ہے، خاص طور پر ایسے ماحول میں جہاں صحافیوں کو کام کے دوران شدید خطرات لاحق ہوتے ہیں۔ اس اقدام سے نہ صرف ان کی حفاظت یقینی ہوگی بلکہ میڈیا کی آزادی کو بھی تقویت ملے گی۔