رحیم یار خان: پیکا ایکٹ کسی حال میں منظور نہیں,صحافیوں کا احتجاج

رحیم یار خان: پیکا ایکٹ کسی حال میں منظور نہیں، اس کالے قانون کو واپس نہ لیا گیا تو ملک بھر میں صحافتی تنظیمیں روزانہ کی بنیاد پر دھرنے دیں گی ،
پیکا ایکٹ (کالا قانون)
ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز نیشنل پریس کلب کے صدر فیاض محمود خان کی قیادت میں پیکا ایکٹ کے خلاف ریلوے چوک پر احتجاجی مظاہرے میں کیا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ صحافیوں کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہے، جمہوری دور میں شب خون مارا گیا ہے،
موجودہ حکومت آزاد آوازوں کو دبانے اور ریاست کے بنیادی ستونوں کو منہدم کرنے کے لیے منظم طریقے سے کام کر رہی ہے،
پیکا ایکٹ صحافیوں کی آواز بند کرنے کی کھلی سازش ہے جسے کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ پیکا ایکٹ کبھی تسلیم نہیں کریں گے،
احتجاجی مظاہرے میں صحافیوں نے پیکا ایکٹ کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے شدید نعرے بازی کی گئی۔
مطالبہ
مظاہرے میں پیکا ایکٹ کو صحافیوں کے خلاف کھلی سازش قرار دیتے ہوئے مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ حکومت اس کالے قانون کو فی الفور واپس لے ورنہ قانون کے واپس ہونے تک ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا ،
مظاہرہ میں شریک صحافیوں جنرل سیکرٹری نعیم چوہدری، نائب صدر شاہد جاوید، فنانس سیکرٹری محمد فیصل، جوائنٹ سیکرٹری ندیم عباس، ایگزیکٹو ممبر ظفر خلجی، میاں بابر، طاہر رحیم ، محمد اظہر ، جام خالد ، عامر شاہ، عدنان احمد بھٹی، رئیس غفار، ماسٹر فیاض سمیت دیگر نے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے پیکا ایکٹ کو صحافیوں کے لیے معاشی قتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ قلم کی حرمت کے خلاف ہر اقدام کی مذمت کی جائے گی۔ مظاہرہ میں خواتین سمیت صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔