’’اے پی ایس‘‘ سانحہ کو 10 سال بیت گئے، آج بھی ہر آنکھ اشکبار

اے پی ایس سانحہ کے شہدا

’’اے پی ایس‘‘ سانحہ کو 10 سال بیت گئے، آج بھی ہر آنکھ اشکبار
نیشنل پریس کلب رحیم یارخان کے زیر اہتمام دعائیہ تقریب کا انعقاد کیاگیا جس میں اے پی ایس سانحہ کے شہدا کے لیے اجتماعی دعا مانگی گئی ۔
اس موقع پر صدر فیاض محمود خان اور کابینہ کے دیگر اراکین سیکرٹری نعیم چوہدری، سینئر نائب صدر بشیراحمد چوہدری، نائب صدر اول عامر امین، نائب صدر دوم شاہد جاوید چوہدری، فنانس سیکرٹری محمد فیصل، جوائنٹ سیکرٹری ندیم عباس، پریس سیکرٹری احمد اشفاق ایگزیکٹو باڈی عرفان الحق ملک، ڈاکٹر ممتاز مونس، میاں نوید، محمد ظفر خلجی، ابوبکر ڈاہا، خرم شہزاد، اللہ نواز خان گوپانگ، طاہر رحیم اور میاں محمد بابر نے مشترکہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ سانحہ آرمی پبلک سکول کو 10 سال بیت گئے،
10 سال قبل اسی دن سفاک دہشتگردوں نے علم کی پیاس بجھانے والے معصوم بچوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا، حملے میں معصوم طلباء سمیت 140 سے زائد افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔
2014 میں آج کے دن دہشت گرد عقبی راستے سے صبح 10 بجے کے قریب سکول کی عمارت میں داخل ہوئے، یہ وہ وقت تھا جب 8ویں، 9ویں اور 10ویں جماعت کے طالب علم آڈیٹوریم میں موجود تھے۔
ہال میں داخل ہوتے ہی دہشتگردوں نے ہرطرف اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔
دہشتگردوں کی فائرنگ سے معصوم طلباء اور بے گناہ اساتذہ خون میں لت پت ہو گئے اور پھولوں کی خوشبو سے مہکتا سکول چند ہی لمحوں میں بارود کی بو سے آلودہ ہوگیا۔
ہر طرف آگ اور خون تھا، اور شقی القلب دہشتگردوں نے اے پی ایس کی دیواروں کو خون سے رنگ دیا۔
سانحہ آرمی پبلک سکول کو 10 سال مکمل ہونے کے بعد آج اس دلخراش واقعہ کی برسی منائی جارہی ہے۔
آج ہی کے دن16 دسمبر 2014 کو امن اور علم کے دشمنوں نے آرمی پبلک سکول کے معصوم بچوں پر حملہ کیا، اور اس دوران تاریخ کے اوراق پر درنگی کے امٹ نقوش چھوڑے۔
آج سانحہ اے پی ایس کو دس سال بیت گئے لیکن اس افسوسناک واقعہ کی یادیں آج بھی دلوں میں زندہ ہیں، اور پر آنکھ آج بھی اشک بار ہے۔

See insights

Boost a post
Like

 

Comment
Send
Share

اک نظر ان خبروں پر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button