نیشنل پریس کلب کی موبائل ایپ انسٹال کریں

 

ڈاون لوڈ کریں

صحافی عوامی مسائل کو ڈیجیٹل آنکھوں میں محفوظ کرکے انہیں ضبط تحریر میں لائیں

صحافی عوامی مسائل کو ڈیجیٹل آنکھوں میں محفوظ کرکے انہیں ضبط تحریر میں لائیں۔

معاشرے کی آنکھ کہلانے والے افراد جب تک عوامی مسائل کو اپنی ڈیجیٹل آنکھوں میں محفوظ کرکے انہیں ضبط تحریر میں نہیں لاتے مسائل اجاگر نہیں ہوسکتے ۔

ایسے تمام افراد جو لوگوں کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ اپنے سیکھنے کو عمل کو مزید تیز کریں اور حساسیت کو مدنظر رکھیں۔

جدید دور کے تقاضوں کے مطابق اپنے آپ کو ڈھالیں اور سوشل اکاﺅنٹس پر بھرپور محنت سے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوائیں۔

نیشنل پریس کلب کے صدر فیاض محمود خان نے فنانس سیکرٹری محمد فیصل کے ہمراہ گزشتہ روز شاہین پریس کلب اقبال آباد کا دورہ کیا۔

شاہین پریس کلب کے عہدیداران صدر خواجہ ندیم ،جنرل سیکرٹری عدنان خان، نائب صدر جام خالد محمود، انفارمیشن سیکرٹری جام محمد شاہدسمیت دیگر نے صدر نیشنل پریس کلب فیاض خان کو گلدستہ پیش کرکے انکا استقبال کیا۔ 

نیشنل پریس کلب کے صدر فیاض خان نے انکا شکریہ اداکیا۔

کہاکہ تمام دیہی پریس کلب کے ممبران کو چاہیے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں کی بھرپور نمائندگی کریں اور وہاں کے تمام اہم مسائل کو حکام بالا تک پہنچانے کے تیز ترین ذرائع کا استعمال کریں

کیونکہ صحافیوں کو معاشرے کی آنکھ قرار دیا گیا ہے اور کیمرے انکی ڈیجیٹل آنکھیں ہیں جن میں ہر لمحہ بہتر انداز سے محفوظ کیا جاتاہے۔

تاہم اگر ان محفوظ لمحات کو صرف کیمرے کے اندر ہی رکھا جائے اور ان حل طلب مسائل کی وضاحت نہ کی جائے تو معاشرے کی آنکھ کہلانے والے افراد اپنی وقعت اور حیثیت کو آہستہ آہستہ کھودیتے ہیں۔

لہذا ایسے افراد کو چاہیے کہ وہ ان لمحات کو ضبط تحریر میں لاتے ہوئے انہیں ایوان بالا یا حکام بالاتک پہنچایا جائے تاکہ مسائل کو فوری طورپر ختم کرکے لوگوں کو انکے حقوق دیے جاسکیں۔

دریں اثناءانہوں نے شاہین پریس کلب کے عہدیداران و ممبران کو خراج تحسین پیش کیا کہ وہ علاقائی مسائل سمیت وہاں پر بڑھنے والی کرائم اسٹوریز پربھی دلجمعی سے کام کررہے ہیں اور ایسے کیسز کو اجاگر کرکے متاثرین کو انکا حق دلایا۔

ممبران

شاہین پریس کلب کے سینئر نائب صدر فصیح اللہ ،فنانس سیکرٹری صہیب منظور، مجلس عاملہ کے چیئرمین میاں شوکت رحمان اور ممبر امیر فیصل خان بھی موجود تھے۔

اک نظر ان خبروں پر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button