پنجاب اسمبلی میں صحافیوں کے خلاف متنازع بل پاس کئے جانے پر صحافیوں کا احتجاج

رحیم یارخان:ملک بھر کی طرح رحیم یارخان میں بھی پنجاب اسمبلی میں پاس ہونے والے بل کے خلاف صدر ڈسٹرکٹ پریس کلب (رجسٹرڈ) راؤ نعمان اسلم، سیکرٹری جنرل جی ایم حیدر کی قیادت میں صحافی برادری سراپااحتجاج۔


پنجاب اسمبلی میں صحافیوں کے خلاف رحیم یارخان سے ممبرصوبائی اسمبلی مخدوم عثمان محموداوردیگرکی طرف سے ایک بل پیش کیاگیا
جس میں پنجاب اسمبلی میں احتجاج،ممبران اسمبلی کے ساتھ نارواسلوک پرسزااورجرمانے کاقانون پاس کیاگیا،

جس پرپنجاب اسمبلی میں صحافیوں کے خلاف متنازع بل پاس کئے جانے پرڈسٹرکٹ پریس کلب رحیم یارخان میں صحافیوں کی کثیرتعدادنے پنجاب اسمبلی اوربل پیش کرنے والے ممبران کی بھرپورمذمت کی اورمطالبہ کیاکہ اس بل کوفوری واپس لیاجائے،

صدرپریس کلب راؤنعمان اسلم نے کہاکہ صحافیوں کے خلاف اوچھے ہتھکنڈوں کوکسی صورت قبول نہیں کیاجائے گا،

کوئی بھی طاقت قلم کاروں کوسچ لکھنے سے روک نہیں سکتی، اگربل واپس نہ لیاگیاتویہ احتجاج نہ صرف صوبے بلکہ ملک بھرکے ہرفورم پرکیاجائے گا،

انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت کوسندھ حکومت سے سبق لیناچاہیے کہ جونہ صرف صحافیوں کوسہولیات مہیاکرتی ہے بلکہ ہرپریس کلب کوبھاری فنڈزمہیاکرکے اس شعبے کوتقویت دے رہی ہے،

جنرل سیکرٹری جی ایم حیدرنے کہاکہ صحافی کش پالیسی ہرحکومت کی خواہش رہی ہے  افسوس ناک امریہ ہے کہ رحیم یارخان کے ایک معتبرسیاسی خانوادے سے تعلق رکھنے والے ممبرصوبائی اسمبلی مخدوم عثمان محمودنے یہ بل پیش کیاجونہ صرف قابل مذمت ہے،

بلکہ اس خانوادے کے شایان شان بھی نہیں، مخدوم عثمان محمودکواپنے بڑوں اوراپنی پارٹی کی پالیسی کومدنظررکھتے ہوئے اقدامات کرنے چاہییں،

صحافی کسی کے ذاتی ملازم نہیں، سچ اورحق جہاں ہوگااورجوکہے گاوہ لکھاجائے گا۔

اس موقع پرسینئرصحافی میاں احسان الحق،چوہدری جاویداقبال،عاصم صدیق، جاویداقبال، محمدصادق ضیاء، چوہدری محمدشہباز،محمدسہیل پاشا،محمدصدیق بلوچ، ابراربھٹی، انوارالحق،جہانگیرشیخ،محمدسلیم چشتی،میاں فیصل، سلیم قریشی سمیت دیگرصحافیوں، کمیرہ مین، الیکٹرانک میڈیاکے رپورٹرز،فوٹوگرافرزکی بڑی تعدادموجودتھی،

صحافیوں نے میڈیا کش پالیسی نامنظور کے احتجاجی بینرز اٹھارکھے تھے۔

اک نظر ان خبروں پر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button