علاج معالجے کے لئے رحیم یارخان کی عوام کو لاہور یا ملتان جانے کی اب ضرورت نہیں ہے

رحیم یارخان: پروفیسر ڈاکٹر مظہرجام اوراسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر معین اختر ملک نے کہاکہ آروائی کے ہسپتال ملتان کے بعد بہاولپور ڈویژن میں واحد ہسپتال ہے جس میں علاج معالجے کی وہ سہولتیں میسر ہیں جس کے لئے رحیم یارخان کی عوام کو لاہور یا ملتان جانے کی اب ضرورت نہیں ہے
ڈسٹرکٹ پریس کلب میں میٹ دی پریس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر مظہرجام اوراسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر معین اختر ملک نے کہاکہ تمام شعبہ جات کے ماہر ڈاکٹرزاورپیرامیڈیکل سٹاف اس ہسپتال کا حصہ ہیں پتھالوجسٹ اورمعیاری ٹیسٹ لیبارٹری کے ذریعے امراض کی تشخیص کی جاتی ہے اس کے ساتھ ساتھ مستحق مریضوں کا علاج بغیر فیس اور کم فیس میں کیا جاتا ہے

انہوں نے آر وائی کے میڈیکل کالج کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اگلے سال کے آغاز میں کلاسز کا اجراء کرنے جارہے ہیں ابتداء میں 100 سیٹوں پر داخلے دیے جائیں گے جس کے لیے 21 پروفیسرز 29اسسٹنٹ پروفیسرز، ٹیکنیشنز اوردیگر سٹاف بھرتی کرلیاگیاہے

جو ابھی سیمیڈیکل کالج کے ابتدائی کاموں کے لیے موجود ہے انہوں نے کہاکہ آروائی کے کالج جنوبی پنجاب کاواحد نجی کالج ہے جس کاٹوٹل رقبہ یونیورسٹی کے برابر ہے

انہوں نے کہاکہ بہت جلد کالج سے ملحقہ چارسوبیڈز کا ہسپتال بھی تعمیر کرنے جارہے ہیں اسکے بعد ہمیں ڈیڑھ سو سے زائد طلباء کے داخلے کی اجازت مل جائیگی پی ایم ڈی سی کی منظوری کے بعد تمام صحافیوں کو میڈیکل کالج اورہسپتال کا دورہ کرایا جائے گا۔

پروفیسر ڈاکٹر مظہرجام نے بتایاکہ پنجاب بھر میں آئندہ ماہ سے ہیلتھ کارڈ کا اجراء ہورہاہے اس کارڈ کے ذریعے ہسپتال میں علاج معالجے کی ہرطرح کی سہولت میسر ہوگی اورہرخاندان بڑی سے بڑی بیماری کا علاج مفت کراسکے گا۔

ڈاکٹر معین اختر ملک نے بتایاکہ شیخ زید ہسپتال میں میڈیکل یونٹ 1کی جدیدتقاضوں کے مطابق تعمیر کے لیے مخیرحضرات اوراپنی جیب سے فنڈز لگاکراس کوجدیدسہولیات سے آراستہ کیا ہے۔

اک نظر ان خبروں پر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button