فیڈ کے ریٹ میں دوبارہ پھر من مانا اضافہ کردیا گیا ہے,کنٹرول شیڈ ایسوسی ایشن

رحیم یار خان: کنٹرول شیڈ ایسوسی ایشن کے رہنمائوں چوہدری نصیر احمد وڑائچ، چوہدری عمیر رفیق، چوہدری شاہ نواز وڑائچ ودیگر نے ڈسٹرکٹ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاہے کہ پولٹری کی صنعت میں ایک دفعہ پھر غریب فارمرز کے گرد گھیرا تنگ کردیاہے،
فیڈ کے ریٹ میں دوبارہ پھر من مانا اضافہ کردیا گیا ہے، اچانک فیڈ کے ریٹ میں 200 روپے پچاس کلو پر اضافہ کر دیا گیا ہے، انہوں نے کہاکہ گزشتہ تین سالوں میں تقریبا 64 فیصد فیڈ کے ریٹ میں اضافہ ہوچکا ہے حالانکہ فیڈ کے اجزائے ترکیبی میں زیادہ تر حصہ مکی کا ہوتا ہے،

جو فیڈ ملرز تقریبا منڈیوں سے چالیس روپے پر کلو لے کر اس کو پیس کر تقریبا 66 روپے کلو بیچتے ہیں، مسابقتی کمیشن اور جتنے بھی حکومتی کمیشن ہيں ان کی جرت نہیں ہے کہ وہ ان کے آگے کچھ بھی کرسکیں، انہوں نے کہاکہ یہ اتنا طاقتور مافیا بن گیا ہے کہ یہ حکومت کو بھی آنکھیں دکھاتے ہیں اور حکومت ان کے آگے بے بس نظر آتی ہے،

اگر آپ صرف گزشتہ دو ہفتوں کی بات ہی لے لیں تو فیڈ کے ریٹ میں تین سو روپیہ پچاس کلو پر اضافہ ہو چکا ہے اور انڈے کے ریٹ میں گزشتہ دو ہفتوں میں تقریبا پانچ سو روپیہ پیٹی کمی ہو چکی ہے اور یہ سارے کا سارا نقصان ڈائریکٹ غریب فارمرز کو اٹھانا پڑ رہا ہے،

ہمارے ملک میں یہ عجیب ہی رواج قائم ہے کہ جس کی وجہ سے پیداوار کا تانا بانا جڑا ہوتا ہے اس کو ہی استحصال کا شکار کیا جاتا ہے اگر یہی حالات رہے تو کسی بھی فارمر  کے لیے اپنی انویسٹمنٹ پوری کرنا بھی ناممکن ہو جائے گا،

انہوں نے حکومت سے درخواست ہے کہ اس معاملے میں اپنی سیدھی سیدھی ٹانگ اڑائے اور کسی پریشر اور دباؤ میں آئے بغیر فارمرز  کے لیے کوئی ریلیف پیکج اناؤنس کیا جائے اور یہ انڈے کے بروکرز اور فیڈز ملرز کی ملی بھگت سے جو فارمرز کا استحصال ہورہا ہے اس کا تدارک کیا جائے ورنہ وقت ہاتھ سے گزر جائے گا اور یہ انڈسٹری تباہ حالی کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ بالکل ختم بھی ہو جائے گی،

انہوں نے کہاکہ 7دن میں مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو بھرپور احتجاجی تحریک چلائیں گے، قبل ازیں کنٹرول شیڈ ایسوسی ایشن نے ڈی سی دفتر سے ٹائون ہال چوک تک احتجاجی ریلی نکالی اور بھرپور نعرے بازی بھی کی۔

اک نظر ان خبروں پر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button